Aaj hein chubh rahy jo aankhon mein
مان کر بھی، خدا سے منکر ہیں وہ نہیں ہیں جو ہم بظاہر ہیں دل میں ہے کچھ تو ہے دماغ میں کچھ صرف سجدوں میں جسم حاضر ہیں باز آ ج...
مان کر بھی، خدا سے منکر ہیں
وہ نہیں ہیں جو ہم بظاہر ہیں
دل میں ہے کچھ تو ہے دماغ میں کچھ
صرف سجدوں میں جسم حاضر ہیں
باز آ جؤ چھید کرنے سے
ایک کشتی کے ہم مسافر ہیں
آج ہیں چبھ رہے جو آنکھوں میں
خود کے سینچے ہوئے مناظر ہیں
طفلِ مکتب ہیں اور ظلم ہے یہ
ہم سمجھتے ہیں حرفِ آخر ہیں
مت عمل دیکھ اب ہمارے رب
دیکھ باتوں میں کتنے ماہر ہیں
اتباف ابرک
...
Post a Comment: